صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے نئی خاتون انسٹرکٹر کے ساتھ خواتین کی تیراکی کی کلاسز کا آغاز کردیا.

 

 

صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے نئی خاتون انسٹرکٹر کے ساتھ خواتین کی تیراکی کی کلاسز کا آغاز کردیا

مسرت اللہ جان

 

صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے خواتین تیراکوں کے لیے مخصوص کلاسز کا آغاز کیا ہے، اور اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک خاتون سوئمنگ انسٹرکٹر کی خدمات حاصل کی ہیں۔وہ پچھلے تین ہفتوں سے مسلسل ان کلاسز کا انعقاد کر رہی ہے، جس کے سیشن دوپہر سے 2 بجے تک جاری رہتے ہیں۔

 

خاتون سوئمنگ انسٹرکٹر کی خدمات حاصل کرنے کا طریقہ کار ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ غیر یقینی ہے کہ آیا بھرتی کے عمل میں اخبار میں اشتہار دینا شامل ہے یا کسی نے اس عہدے کے لیے اس کی سفارش کی ہے۔ قطع نظر، یہ انسٹرکٹرز روزانہ اجرت کی بنیاد پر ملازم ہیں اور ان کا ہر روز حاضر ہونا ضروری ہے۔

 

اس کے زیر نگرانی خواتین تیراکوں کی صحیح تعداد ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ فی الحال، عادل خان سوئمنگ پول میں دو مرد سوئمنگ کوچز بھی کام کر رہے ہیں، جو اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے انتظام کے تحت آتا ہے۔وہ سوئمنگ پول کی آمدنی سے اپنا ماہانہ معاوضہ وصول کرتے ہیں۔

 

ان کوچز میں سے ایک ڈائریکٹر جنرل کے بیٹے کو بھی تیراکی تربیت دیتے ہیں ان پر ڈیلی ویجز کا قانون لاگو نہیں ، حالانکہ یہ بھی ڈیلی ویج ملازم ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں مختلف کھیلوں کے دیگر کوچز کو برخاست کر دیا گیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی دستیابی پر دستے کی دوبارہ خدمات حاصل کرنے کا امکان ہے۔ دو مرد سوئمنگ کوچز کی بھرتی کے بعد ایک خاتون سوئمنگ کوچ کی بھی خدمات حاصل کی گئیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کوئی عوامی اشتہار یا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، جس سے ممکنہ امیدوار موقع سے لاعلم رہے۔

 

 

 

error: Content is protected !!