سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختونخواہ کے اٹھارہ من پسند ڈیلی ویج ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں ادائیگی.

 

سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختونخواہ کے اٹھارہ من پسند ڈیلی ویج ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں ادائیگی

مسرت اللہ جان

 

خیبرپختونخوا اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کی انتظامیہ نے تقریباً اٹھارہ یومیہ اجرت والے ملازمین کو ماہانہ تنخواہیں تقسیم کی ہیں۔ یہ تنخواہیں انہیں ان کی ماہانہ آمدنی کے حصے کے طور پر دی گئی ہیں، اور یہ ملازمین اس وقت محکمہ کے اندر مختلف مقامات پر تعینات ہیں، جن میں اکاو¿نٹس ڈیپارٹمنٹ اور یہاں تک کہ سوئمنگ پول میں کام کرنے والے ملازمین بھی شامل ہیں۔

جس چیز نے ابرو اٹھائے ہیں وہ یہ ہے کہ روزانہ اجرت کمانے والے ان میں سے زیادہ تر کے گڈ بک والوں سے وابستہ افراد کے ساتھ خاندانی یا بااثر روابط ہیں۔ اس خصوصی سلوک نے پی سی ون کی منظوری سے مشروط ڈیلی ویجز ملازمین سے متعلق سوالات کو جنم دیا ہے، جو بظاہر ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے۔لیکن اس کے باعث کم و بیش دو سو چورانوے کے قریب ڈیلی ویج ملازمین فارغ کئے گئے.

تقریباً دو سو چورانوے یومیہ اجرت والے ملازمین کی قسمت پر غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں جنہیں دو ماہ قبل فنڈز ادا نہ ہونے اور میرٹ کی کمی کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا تھا۔جبکہ جن اٹھارہ ملازمین کو ابھی تنخواہیں ادا کی گئی ہیں وہ راز میں ڈوبا ہوا ہے، اس بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں کہ آیا کوئی رسمی اشتہار، دفتری ملازمت کی بھرتی کا عمل، یا کوئی روایتی بھرتی کا عمل تھا۔

معاملے کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ 18 ملازمین کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ اپنی تنخواہوں کی تفصیلات ظاہر نہ کریں اور عدم ادائیگی پر عذر پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ جو لوگ فارغ ہیں انہیں یہ ظاہر نہ ہو کہ انہیں تنخواہیں مل گئی ہیں.

سابقہ ڈیلی ویج ملازمین اپنے مسئلہ کے حل نہ ہونے کی وجہ سے مایوس ہوگئے ہیں جبکہ ان میں سے کچھ ملازمین نے موجودہ صاحب کے قریب رہنے والے ایک ممتاز فرد سے اپنی مشکل سے نمٹنے میں مدد کے لیے رابطہ کیا۔انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے تحفظات کا فوری ازالہ نہ کیا گیا تو وہ گورنر ہاو¿س اور وزیر اعلیٰ ہاو¿س کے سامنے احتجاج کریں گے۔جس پر موجودہ انتظامیہ کے گڈ بک میں شامل ان صاحب نے ملازمین کو مبینہ طور پر اس مسئلے پر بات کرنے یا احتجاج میں شامل ہونے کے خلاف تنبیہ کی گئی ہے کہ اس سے صاحب غصے میں آسکتے ہیں اس لئے آپ خاموش رہیں .اور کسی قسم کا ااحتجاج نہ کریں.

 

 

 

error: Content is protected !!