خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ ، ہراسمنٹ کمیٹی تاحال نہیں بنائی جاسکی.

 

خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ ، ہراسمنٹ کمیٹی تاحال نہیں بنائی جاسکی

مسرت اللہ جان

دو سال قبل جاری کی جانیوالی ہدایت اور پشاور میں خیبر پختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں سیکڑوں خواتین کام کرنے اور کھیل کھیلنے کے باوجود، صوبائی ادارے نے خواتین اور کھلاڑیوں کے خلاف ہراساں کیے جانے سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے ابھی تک ایک کمیٹی قائم نہیں کی ہے۔

2021 میں، ڈائریکٹوریٹ کو خواتین کے حقوق اور ہراساں کرنے سے متعلق شکایات موصول ہوئیں، جس نے صوبائی حکام کو ایک وقف کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت کی۔ اس کمیٹی کا تصور کیا گیا تھا

کہ وہ ہراساں کیے جانے کے واقعات کی تحقیقات کرے جس میں مرد اور خواتین ملازمین اور کھلاڑی شامل ہوں اور ساتھ ہی اس معاملے پر آگاہی مہم بھی چلائیں۔

تاہم، بہت سے لوگوں کی تشویش کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ کے اندر ایسی کمیٹی کا وجود ہی نہیں ہے۔ سپورٹ ڈائریکٹوریٹ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل خاتون کی تقرری کے باوجود کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی۔

بیداری کے بینرز غائب ہیں، کوئی آگاہی سیشن منعقد نہیں کیا گیا، اور وعدے کے باوجود کوئی کمیٹی عمل میں نہیں آئی۔

کارروائی کا یہ فقدان کھیلوں میں خواتین کے لیے محفوظ اور جامع ماحول پیدا کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ کے عزم پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔

ایذا رسانی سے نمٹنے کے لیے نامزد ادارے کی عدم موجودگی افراد کو کمزور بنا دیتی ہے اور ممکنہ خواتین شرکاءکی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔

 

 

error: Content is protected !!