کروڑوں روپے لاگت کی ریسلنگ رنگ کا تاحال پتہ نہیں چل سکا.

 

کروڑوں روپے لاگت کی ریسلنگ رنگ کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ، رپورٹ میں بھی تبدیلی کی گئی ، ذرائع

مسرت اللہ جان

اے این پی کے دور حکومت میں جاپانی پہلوان انوکی پہلوان کی طرف سے سید عاقل شاہ کو فری سٹائل ریسلنگ رنگ، ایک فراخ دلی کا تحفہ ہے، جس کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

انگوٹھی، جس کی قیمت ایک کروڑ روپے تھی ایک کروڑ روپے مالیت کی یہ ریسلنگ رینگ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کو پیش کی گئی اور اسے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں نصب کرنے کا ارادہ کیا گیا تھا

ابتدائی طور پر حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس کے سٹور روم میں رکھی ہوئی انگوٹھی پراسرار طور پر بغیر کسی نشان کے غائب ہو گئی۔ اس کے لاپتہ ہونے کے حالات اور اس میں ملوث افراد نامعلوم ہیں۔

سابق ڈی جی اسپورٹس خالد محمود نے لاپتہ ہونے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے پر ردعمل دیا۔ ایک ریٹائرڈ اہلکار اور اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر پر مشتمل اس کمیٹی نے ڈی جی اسپورٹس خالد محمود کو رپورٹ پیش کی۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ رپورٹ میں ایک ریٹائرڈ اہلکار کی طرف سے ردوبدل کیا گیا جو اب بھی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں ملازم ہے، جس کے نتیجے میں فری اسٹائل ریسلنگ رنگ کے غائب ہونے کی جانبدارانہ رپورٹ سامنے آئی ۔

رپورٹ مرتب کرنے میں شامل ایک اہلکار صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ سے ریٹائر ہو چکا ہے جبکہ دوسرے نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کے حکام سے رابطہ کیا اور ملازمت سے متعلق دباو¿ کی وجہ سے رپورٹ تیار کرنے پر مجبور ہونے پر معذرت کی اور اس حوالے سے معافی بھی مانگ لی ہیں کہ اس پر دباﺅ ہے.

جس کے نتیجے میں ان افراد کی تیار کردہ رپورٹ متنازع ہو گئی ہے۔ ریسلنگ رِنگ، جس کی قیمت ایک کروڑ روپے ہے اور لگ بھگ تیرہ سال قبل حاصل کی گئی تھی، کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ صوبائی حکومت نے ریسلنگ رنگ لانے والے جہاز کو پانچ لاکھ روپے کرایہ بھی ادا کیا تھا

 

 

error: Content is protected !!