ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے دوسرے میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست کے بعد افغان کرکٹر راشد خان پر عزم ہیں کہ افغانستان آنے والے میچز میں بہتر انداز میں پرفارم کرے گا۔ لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ لڑکوں کے لیے ایونٹ میں پہلا کھیل تھا، ٹیم کے تمام نوجوانوں کے لیے ایک مختلف ماحول تھا، پہلی بار آسٹریلیا میں کھیلے، 150 پلس کی رفتار سے بالرز کا سامنا کیا، یہ ان کے لیے بہت اچھا سیکھنے کا موقع تھا۔
انہوں نے کہا کہ لیکن یقینی طور پر ہم بھرپور انداز میں واپس لوٹیں گے، امید سے بھرپور ٹیلنٹ موجود ہے، ہم آنے والے میچز میں بہت بہتر پرفارم کریں گے، ہمیں بیٹنگ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔افغانستان ایونٹ میں اپنا اگلا میچ بدھ کو میلبرن میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔راشد خان نے افغانستان کی باولنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ہم نے بالنگ کی اس سے لگتا ہے کہ 150 سے 160 کے درمیان رنز ہمارے لیے ایک اچھا ٹوٹل ہوگا۔راشد خان نے کہا کہ وہ، مجیب الرحمنٰ اور محمد نبی، آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں کھیلنے کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا تعلق صورتحال کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے سے ہے، آپ یہ اندازہ کرتے ہیں کہ اس وکٹ پر گیند کو کس طرح کھیلا جائے، ہمارے پاس بگ بیش میں کھیلنے کا 5 سے 6 سال کا تجربہ ہے، یہ ہمارے ذہن میں ہے اور اسے اسی طرح دیکھنے کی ضرورت ہے۔راشد خان نے کہا کہ وقت ساتھ دے تو افغانستان کسی کو بھی ہرا سکتا ہے، ٹی ٹوئنٹی میں آپ کو نہیں معلوم ہوتا کہ کسی بھی ٹیم کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، ایسا نہیں ہے کہ کوئی ٹیم مضبوط ہے اور کوئی بہت کمزور، آپ نے کوالیفائر میں دیکھا کہ ویسٹ انڈیز کو ناک آئوٹ کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، بات صرف مثبت سوچ اور خود پر یہ یقین رکھنے کی ہے کہ ہاں ہم کسی کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔