ایشیا کپ بری پرفارمنس کے باوجود پاکستان ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم
...اصغر علی مبارک…………..بھارت میں اگلے ماہ کے پہلے ہفتے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لیےایشیا کپ ایونٹ میں بری پرفارمنس کے باوجود پاکستان انگلینڈ، آسٹریلیا، بھارت سری لنکا کے ساتھ ورلڈ کپ کے فیورٹس ٹیموں میں شامل ہے,
پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا آغاز عالمی درجہ بندی میں نمبر ایک ٹیم کی حیثیت سے کرے گی۔ورلڈ کپ سکواڈ میں بلے بازبابر اعظم (کپتان)، امام الحق، عبداللہ شفیق، فخر زمان، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، افتخار احمد , سعود شکیل بولروں میں شاہین آفریدی، شاداب خان (نائب کپتان)، حارث رؤف، حسن علی، محمد نواز، محمد وسیم جونئیر اور اسامہ تین ریزرو کھلاڑیوں میں وکٹ کیپر محمد حارث، سپنر ابرار احمد اور فاسٹ بولر زمان خان شامل ہیں, ذکا اشرف چیئرمین انتظامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم میں صلاحیت موجود ہے
اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ٹیم اعلیٰ سطح پر مقابلے کی اہلیت رکھتی ہے، ہمارے پاس ورلڈ کلاس بلے باز اور باؤلرز موجود ہیں۔ایشیا کپ میں ہمیں سیکھنے کو ملا ہے اور یہ ورلڈ کپ کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگا۔
خیال رہے کہ بھارت میں 5 اکتوبر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم رواں مہینے ہی پڑوسی ملک روانہ ہوگی جہاں قومی ٹیم اپنی مہم کا آغاز 29 ستمبر کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں وارم اپ میچ سے کرے گی۔
پاکستان نے ماضی میں ایک مرتبہ 1992میں ورلڈ کپ جیتا جبکہ 1999 میں اس نے فائنل کھیلا تھا۔ پاکستان چار مرتبہ 1979، 1983، 1987 اور2011 میں اس ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل بھی کھیل چکا ہے۔ پاکستانی ٹیم 2019 کے عالمی کپ میں کم رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی تھی۔
پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں سے قبل پاکستانی ٹیم 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور تین اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ میچ کھیلے گی جبکہ ورلڈ کپ میں پاکستان کا پہلا میچ چھ اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف ہو گا۔
کرکٹ اسپیشلسٹ کا گیم ہے, پاکستان ایشیا کپ میں سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ تک پاکستان کو ورلڈ کپ کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔ پاکستان ٹاپ تھری بلے باز آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ فائیو میں موجود تھے۔ پاکستانی فاسٹ بولرز شاہین، نسیم اور حارث کسی بھی بیٹنگ لائن اپ کو مشکل میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتے تھے اور ون ڈے رینکنگز میں پاکستان ٹیم سرِفہرست تھی۔ پھر دو روز میں پاک بھارت میچ کا آغاز ہوا اور ٹیم بکھر گئی۔آغاز فاسٹ بولر حارث رؤف کی انجری سے ہوا جو ریزرو ڈے پر بولنگ کے لیے نہیں آئے۔ اننگز کے اختتام پر نسیم شاہ اپنا اوور پورا کیے بغیر کندھے میں تکلیف کے باعث گراؤنڈ سے چلے گئے۔ناقص بولنگ کے باعث بھارت پاکستان پر برتری حاصل کر چکا تھا اور نائب کپتان اور سپنر شاداب خان کی بولنگ اور پاکستان کے پاس وکٹ لینے والے سپنر کی کمی کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔
بیٹنگ کا آغاز ہوا تو فخر زمان کی فارم کے بارے میں بات کی جانے لگی تاہم امام الحق بھی ایشیا کپ میں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے۔نسیم شاہ سے متعلق بابر اعظم نے سری لنکا کے خلاف شکست کے بعد یہ اشارہ دیا تھا کہ ان کی انجری حارث سے زیادہ سنگین ہے اور وہ ورلڈکپ نہیں کھیل پائیں گے۔پاکستان کی جانب سےسکواڈ کی فہرست آئی سی سی کو جمع کروائی گئی ہے لیکن اس میں تبدیلی 28 ستمبر تک کی جا سکتی ہے
بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے جبکہ تین ریزرو کھلاڑی بھی سکواڈ کے ساتھ جائیں گےورلڈ کپ میں پاکستان اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی، قومی ٹیم کا دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہوگا۔
روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے، جس کے بعد پاکستان کا میچ 20 اکتوبر کو آسٹریلیا سے ہوگا۔
قومی ٹیم کا کا اگلا میچ 23 اکتوبر کو افغانستان کے خلاف چنائی، 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف چنائی میں ہی ہوگا، بنگلہ دیش اور پاکستان ایڈن گارڈن کولکتہ میں 31 اکتوبر کو مقابلہ کریں گے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 4 نومبر کو بنگلورو میں میچ ہوگا اور قومی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبر کو کھیلے گی اور یہ میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔
ورلڈ کپ کا آغاز احمد آباد میں 5 اکتوبر کو دفاعی چمپیئن انگلینڈ اور گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے درمیان میچ سے ہوگا۔عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود بابر اعظم پاکستانی ٹیم کی کپتان ہیں۔بابر نے اب تک کُل 108 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 58.16 کی بیٹنگ اوسط سے 5409 رنز بنائے ہیں، ان میں 28 نصف جبکہ 19 سینچریاں شامل ہیں۔
شاداب نے 64 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 26.21 کی بیٹنگ ایوریج سے 734 رنز بنائے ہیں جن میں اُن کی 4 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ جبکہ انھوں نے دائیں ہاتھ سے سپن بولنگ کرواتے ہوئے ان 64 میچوں میں 2723 رنز دے کر 83 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔فخر زمان بلے بازوں کی عالمی رینکنگ میں 11ویں نمبر پر ہیں,فخر نے اب تک 78 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 45 کی بیٹنگ اوسط سے 3272 رنز بنائے ہیں۔
اس میں اُن کی 15 نصف سنچریاں اور 10 سنچریاں شامل ہیں۔عبداللہ شفیق کا یہ پہلا ورلڈ کپ ہو گا۔ ابھی تک صرف چار ایک روزہ میچ ہی کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 20 کی بیٹنگ اوسط سے 80 رن بنائے ہیں۔امام الحق نے اب تک 66 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 50.44 کی بیٹنگ ایوریج سے 2976 رنز بنائے ہیں۔اس میں 19 نصف سنچریاں اور نو سنچریاں شامل ہیں, سلمان علی آغا پہلی مرتبہ کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملے گا۔ ایک روزہ میچوں کے انٹرنیشنل کریئر میں سلمان نے 18 میچ کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے قریب 40 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔فتخار احمد بلے بازوں کی عالمی رینکنگ میں 98ویں نمبر پر ہیں۔
افتخار نے 19 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 47 کی بیٹنگ ایوریج سے 472 رنز بنائے ہیں جن میں اُن کی ایک نصف اور ایک سنچری شامل ہیں۔
اس کے علاوہ افتخار نے ان 19 میچوں میں 480 رنز دے کر 12 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان عالمی رینکنگ میں 47ویں نمبر پرہیں۔
رضوان نے 65 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 36.80 کی بیٹنگ ایوریج سے 1693 رنز بنائے ہیں جن میں 12 نصف اور 2 سنچریاں شامل ہیں۔محمد نواز بولرز کی عالمی درجہ بندی میں 49ویں نمبر پرہیں۔
نواز نے 32 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 18.05 کی بیٹنگ ایوریج سے 325 رنز بنائے ہیں جن میں اُن کی 1 نصف سینچری شامل ہے۔ نواز نے ان 32 میچوں میں 1284 رنز دے کر 40 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
اسامہ نے 8 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 386 رنز دے کر 11 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ ان 8 میچز میں انھوں نے 8 کی بیٹنگ ایورج سے 20 رنز بنائے ہیں۔حارث رؤف بولرز کی عالمی درجہ بندی میں 23ویں نمبر پر ہیں۔
حارث نے اب تک 28 میچز کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 1289 رنز دے کر 53 وکٹیں حاصل کی ہیں، جبکہ ان 28 میچوں میں انھوں نے 18 رنز بھی بنائے ہیں۔محمد وسیم جونیئیر بولرز کی عالمی درجہ بندی میں 89ویں نمبر پر ہیں۔
محمد وسیم نے اب تک 16 میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 641 رنز دے کر 24 وکٹیں حاصل کی ہیں،
جبکہ ان 16 میچوں میں انھوں نے 57 رنز بھی بنائے ہیں۔شاہین شاہ آفریدی عالمی درجہ بندی میں 11ویں نمبر پر ہیں۔ یہ گذشتہ ورلڈ کپ میں ٹیم کا حصہ تھے۔شاہین نے اب تک 44 میچز کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 2009 رنز دے کر 86 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ ان 44 انگز میں انھوں نے 141 رنز بھی بنائے ہیں۔
حسن علی نے اب تک 60 میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 2763 رنز دے کر 91 وکٹیں حاصل کی ہیں، جبکہ ان 60 میچوں میں انھوں نے 363 رنز بنائے ہیں۔سعود شکیل نے اب تک کُل چھ ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے 19 کی بیٹنگ ایورج سے 76 رنز بنائے ہیں۔