سابق آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر اسد رؤف لاہورمیں انتقال کرگئے۔ آئی سی سی کے ٹاپ امپائرز میں رہنے والے اسد روف نے 64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے اور 28 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں امپائرنگ کی۔ انہیں گزشتہ روز مقامی قبرستان میں سپر د خاک کر دیا گیا۔ دورران امپائرنگ کیرئیربھی اسد رؤف کی اوپن ہرٹ سرجری ہوئی تھی۔ فیملی ذرائع کے مطابق انہیں بدھ کی رات واپس گھر جاتے ہوئے اچانک سینے میں تکلیف محسوس ہوئی، جس پر انہیں کارڈیالوجی ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ راستہ ہی میں جان کی بازی ہار گئے۔ان کی نماز جنازہ شاد باغ کے گول باغ میں نماز ظہر کے بعد ادا کی گئی۔
جس میں مقامی کرکٹ آرگنائزرز ، اہل محلہ کے علاوہ ایلیٹ پینل امپائر علیم ڈار، سابق ٹیسٹ کرکٹر عامر ملک، اکرم رضا، امپائرز میاں اسلم، جاوید اقبال اور ارکان صوبائی اسمبلی شہباز چودھری غزالی سلیم بٹ بھی شریک ہوئے۔ 66 سالہ اسد روف نے مختلف ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے 71 فرسٹ کلاس میچ بھی کھیلے اور بعد میں 1998 میں ڈومیسٹک امپائرنگ کا آغاز کیا۔ 16 فروری 2000 میں پی سی بی نے ان کا تقرر پاکستان اور سری لنکا کے میچ میں کیا۔ 2005 میں پہلی بار بنگلہ دیش زمبابوے ٹیسٹ میچ میں انہوں نے بطور امپائر ذمہ داریاں انجام دیں۔
انہوں نے مختلف ممالک میں 64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے اور 28 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں امپائرنگ کی، وہ اپنے ہنس مکھ چہرے کی وجہ سے کرکٹرز میں بہت مقبول تھے۔ انہوں نے 11 ویمن ٹی 20 انٹرنیشنل میچز بھی سپروائز کئے۔ اسد رؤف کو سال 2013 میں آئی پی ایل کے دوران سپاٹ فکسنگ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔جس کے بعد ان کا امپائرنگ کیرئیر ختم ہو ہوگیا۔
اسد رؤف نے ہمیشہ ان الزامات کو رد کیا اور کہا کہ وہ پہلے ہی اپنی ریٹائرمنٹ باری آئی سی سی کو مطلع کر چکے تھے۔ آئی سی سی نے بھی ان کے خلاف کوئی باقاعدہ انکوائری نہ کی۔کرکٹرزاور ساتھی امپائرز کے علاوہ پی سی بی چئیرمین رمیز راجہ نے بھی ان کی وفات پر گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔