پاکستان کرکٹ بورڈ نے پوڈکاسٹ کی 41 ویں قسط جاری کردی، جس میں 17سال بعد ہونے والی سیریز کے حوالے سے پاکستان اور انگلینڈ کے کپتانوں کے انٹرویوز شامل ہیں۔اپنے بیان میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز بہت اچھی رہی، میچز بہت ٹف ہوئے اور آخری گیند تک گئے، اس سیریز سے ورلڈ کپ کی بہترین تیاری کا موقع ملا۔بابر اعظم نے کہا کہ ٹف میچز کی وجہ سے میگا ایونٹ کی بھرپور تیاری ہوئی، کلوز میچ سے کھلاڑیوں کو اعتماد ملتا ہے
سیریز میں مختلف کمبی نیشن آزمائے تاکہ پلئینگ الیون اور پنچ سٹرنتھ کا اندازہ لگایا جاسکے۔قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ ایک دم سے تمام چیزیں بہتر نہیں ہوسکتیں اس میں وقت لگتا ہے، دن بدن ٹیم میں بہتری آتی جارہی ہے۔ بولنگ پہلے بھی بہتر تھی مزید بہتر ہوتی جارہی ہے۔بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ایک میسج دیتا ہوں کے اپنا سو فیصد دیں، نتیجہ ہمارے ہاتھ میں نہیں لیکن کھلاڑی سو فیصد دے رہے ہیں، ٹیم میں شامل ہر کھلاڑی مین آف دی میچ بننا چاہتا ہے جو کہ بحیثیت کپتان میرے لیے بہت اچھا ہے۔
انگلینڈ ٹیم کے کپتان جوز بٹلر نے کہا کہ پاکستان ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ورلڈ کپ سے پہلے بہترین ٹیم سے سیریز کھیلی۔جوز بٹلر کا کہنا تھا کہ 17 سال بعد پاکستان آئے اور سیریز کے میچز بہت اچھے رہے، سیریز میں تین تین سے برابری کے بعد فائنل میچ میں کامیابی ملی۔ پاکستان کے دورے پر ہم نے بہت انجوائے کیا، شائقین نے بہت سپورٹ کیا۔انگلش کھلاڑی معین علی کے بعد جوز بٹلر نے بھی کراچی کے کھانے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں خاص طور پر کھانوں سے بہت لطف اندوز ہوئے۔