اینگرو – بارہویں پریذیڈنٹ ایس جی اے چیمپین شپ کا آغاز 23 دسمبر سے کراچی کے ڈی ایچ اے گولف کلب میں ہوگا ۔ مقابلے میں ملک بھر سے ڈیڑھ سو گولفرز کی شرکت متوقع ہے۔ راولپنڈی کے برگیڈیئر محسن فاروق جنہوں نے 2021 میں 135، 9 انڈر پار سے یہ ٹرافی جیتی تھی، اس سال اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مختلف کیٹگریوں میں کھیلنے والے کھلاڑیوں سمیت عمر خالد، عمر شکوہ خان اور صائم شازلی جیسے پاکستان کے نمایاں گولفرز مسلسل مشقوں کے بعد بہتر صلاحیتوں کے ہمراہ سنسنی خیز مقابلے کے لیے تیار نظر آرہے ہیں۔ کپ میں شامل کیٹگریوں میں ایمیچر 0-14 ہینڈی کیپ، سینیر ایمیچر 0-14 ہینڈی کیپ، ستر سے چوہتر سال عمر کے ویٹرن ، پچھتر سال اور زیادہ عمر کے سپر ویٹرن، خواتین 0-36 ہینڈی کیپ اور چودہ سال سے کم عمر جونیئر شامل ہیں۔ خواتین 0-5 ہینڈی کیپ میں کھیلنے والی کھلاڑیوں کا تین دن پر مشتمل مقابلہ ایمیچرز سے ہوگا۔
پاکستان گولف فیڈریشن کے قوائد کے مطابق 54 ہول پر مشتمل مقابلے تین روز تک کھیلے جائیں گے۔ اتوار 25 دسمبر کو کھیلے جانے والے فائنل راؤنڈ میں اس سال کے فاتح کا فیصلہ ہوگا۔ ڈی ایچ اے گولف کلب کا سبزہ زار بہترین حالت میں ہے اور کراچی کا موسم کھیل کے لیے مناسب ہے۔
سندھ گولف ایسو سی ایشن کے صدر – خرم خان نے کہا، "سندھ گولف ایسو سی ایشن کی جانب سے منعقد کردہ مقابلے سندھ میں گولف کی ترویج کرتے ہوئے باصلاحیت گولفرز کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ سندھ گولف ایسو سی ایشن اس چیمپین شپ میں شرکت کے لیے پاکستان بھر کے مختلف علاقوں سے آنے والے گولفرز کا خیر مقدم کرتا ہے۔”
خرم خان نے مزید کہا، "گولف واحد آؤٹ ڈور کھیل ہے جس میں کھیلنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ گولف کے کھلاڑیوں میں چودہ سال عمر کے کھلاڑیوں سے لے کر اپنی زندگیوں میں اسّی سے زیادہ بہاریں دیکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ ہمارے ملک کے نوجوان خواتین اور مردوں میں گولف کی مقبولیت میں یکساں اضافہ ہور ہا ہے۔ ہمارے گولف کلب ہمارے ملک کے بہترین گالفرز کے لیے بہترین تربیت گاہ ثابت ہوئے ہیں کیونکہ اب ہمارے کھلاڑی بین الاقوامی گولف مقابلوں میں حصہ لیتے نظر آتے ہیں۔”