پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہمارے آنے سے ایک دن پہلے پچھلی مینجمنٹ نے ٹیم کا اعلان کر دیا، میں نے پیغام بھجوایا کہ ابھی ٹیم کا اعلان نہ کریں۔ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ ہمیں 4 ماہ دیے گئے ہیں، جس کے بعد نئے الیکشن کرائیں گے، فلیٹ پچز پر بھی پاکستان ہار رہا تھا، ہم نے اس سیریز کو بچانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کو عبوری سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے، وہ مصروف رہتے ہیں، ذمے داری قبول کی ان کے مشکور ہیں، وہ اپنے کیریئر میں جارحانہ کرکٹ کھیلتے تھے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیم میں ایک دو اہم تبدیلیاں کی ہیں، سرفراز احمد نے بہت کامیابیاں دلوائی ہیں، بابر اعظم پاکستان کا اسٹار ہے، ایک دو نئے بولرز بھی شامل کیے ہیں۔پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ اپنے سابقہ دور میں ہم نے 5 اکیڈمیز بنائی تھیں، ویمنز کرکٹ کو خاص اہمیت نہیں دی گئی، ویمنز لیگ کے بارے میں بھی فیصلہ کرنا ہے، خواہش ہے ویمنز لیگ ہو، اگر ہم پی ایس ایل کی طرز پر ویمنز لیگ کا انتظام کر لیں تو یہ بہت اچھا ہو گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے ویمنز کرکٹ کے لیے غیر ملکی کوچ کو لانے کا تجربہ کیا، غیر ملکی کوچز کے سامنے سفارش نہیں چلتی، بڑے عرصے سے کوئٹہ میں پی ایس ایل کے میچز کرانے کی ڈیمانڈ تھی، 4 سال میں بگٹی اسٹیڈیم کا برا حال ہو گیا ہے۔نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ بگٹی اسٹیڈیم کی تزین آرائش کے لیے 6 ہفتے چاہئیں، کوئٹہ میں میچز کرانے کے لیے سیکیورٹی مسائل درپیش ہیں، کوئٹہ میں میچز کرانے کے لیے پُرامید ہیں، کے پی کے حکومت نے سیکیورٹی دی تو پی ایس ایل کے میچز وہاں بھی کرائیں گے۔