میلبرن کرکٹ کلب اور وکٹوریہ گورنمنٹ نے پاک بھارت ٹیسٹ کی میزبانی کے لیے باضابطہ طور پر کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کر لیا۔میلبرن کرکٹ کلب ایم سی جی کے تمام انتظامات سنبھالتی ہے۔ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو اسٹیورٹ فوکس نے یہ انکشاف ریڈیو کمنٹری کے دوران کیا۔اسٹیورٹ فوکس نے آسٹریلیا اور ساتھ افریقہ ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کمنٹری کے دوران کرکٹ آسٹریلیا سے رابطوں کا بتایا۔ایم سی سی اور وکٹوریہ گورنمنٹ نے اکتوبر میں پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میچ کے کامیاب انعقاد کے بعد کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا۔اسٹیورٹ فوکس کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان اور بھارت کے میچ کی میزبانی کر کے اچھا لگے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ ایم سی جی میں ورلڈ کپ میں 90293 تماشائیوں نے دیکھا ، لگاتار تین ٹیسٹ میچ ایم سی جی میں شاندار ہوں گے۔اسٹیورٹ فوکس نے کہا کہ روزانہ اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرا ہو گا، ہم نے اس حوالے سے پوچھا ہے ، یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے لیکن ہم نے اور وکٹوریہ حکومت نے کرکٹ آسٹریلیا سے بات کی ہے، مصروف ترین شیڈول سب سے بڑا چیلنج ہو گا۔
اسٹیورٹ فوکس نے امید ظاہر کی کہ کرکٹ آسٹریلیا اس حوالے سے آئی سی سی سے بات کرے گا اور کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہائوس فل میں کھیل کے جشن کے لیے شاندار ماحول ہو گا، نیوٹرل وینیو پر ٹیسٹ سیریز یا ٹیسٹ کھیلنا پاکستان اور بھارت کے بورڈز کے ہاتھ میں ہے۔ترجمان کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ اگر دونوں بورڈز کے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا کو میزبانی میں دلچسپی ہو گی۔ترجمان کے مطابق رضامندی دونوں بورڈز نے ظاہرکرنا ہے دونوں ٹیموں کے سپورٹرز کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا میں موجود ہے ۔آئندہ برس ایم سی جی میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہو گا، آئندہ برس پاکستان کا دورہ آسٹریلیا فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے۔اسٹیورٹ فوکس نے کہا کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی کمیونٹی سے رابطہ کریں گے۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ 2007 میں ہوا تھا، پاکستان اور بھارت نے 2013 کے بعد باہمی سیریز نہیں کھیلی۔پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آئی سی سی ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں مد مقابل آتی ہیں۔