پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات سے پہلے ووٹنگ کے حقوق محفوظ بنانے کیلئے مزید وقت کی خواہاں ہے۔ لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں کلبز اور ریفریز سمیت فٹبال کمیونٹی کے نمائندوں کی دوسری میٹنگ میں نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے دیگر ارکان بیرسٹر حارث عظمت، سعود ہاشمی اور شاہد نیاز کھوکھر کے ہمراہ بات کرتے ہوئے 15مئی کو انتخابی عمل شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا، انھوں نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کیلئے پیش رفت جاری ہے، پاکستان فٹبال کنیکٹ پروگرام میں ٹیکنالوجی س مدد لیتے ہوئے کلبز کی رجسٹریشن ہو چکی، سکروٹنی اپریل میں مکمل ہو جائے گی جس کے بعد ڈسٹرکٹ سطح پر انتخابات ہوں گے۔ جواب میں شرکاءنے کہا کہ پی ایف ایف آئین کے مطابق فعال کلبز کی فہرست میں رجسٹریشن کےلئے انھیں مزید وقت درکار ہے
ہم کسی تکنیکی وجہ سے ووٹنگ کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ایوان کی مسلسل تجاویز کے بعد چیئرمین این سی نے کہا کہ پی ایف ایف کے آئینی تقاضوں کے مطابق کلبز کی سکروٹنی کا عمل مکمل کرنے کیلئے مزید وقت کے بعد فٹبال برادری کی مشاورت سے حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا، ہماری کوشش ہے کہ سب کو انتخابات میں حصہ لینے کے مساوی مواقع فراہم کئے جائیں۔ اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ کلبز رجسٹریشن کی صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے انتخابات کی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کےلئے آئین کا ادراک رکھنے والے ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے گی جس کیلئے نامزدگیاں طلب کرلی گئیں ہیں، کمیٹی پی ایف ایف کے ساتھ کام کرتے ہوئے جلد ازجلد الیکشن کا انعقاد ممکن بنانے کی کوشش کرے گی
فٹبال برادری نے بوگس کلبز کے خاتمے کیلئے فزیکل سکروٹنی کا شفاف عمل جاری رکھنے پر زور دیا۔ این سی ممبر اور پاکستان فٹبال کنیکٹ پروگرام کے سربراہ سعود ہاشمی نے انتخابی عمل میں بنیادی سٹرکچر کی حیثیت رکھنے والے کلبز رجسٹریشن کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا، انھوں نے پروگرام کے بارے میں شرکاء کےڈیٹا پر مبنی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کلبز کی جانچ پڑتال کے بارے میں بھی بتایا،پاکستان فٹبال کنیکٹ کے تحت پی ایف ایف ایٹ ڈور سٹیپ پروگرام کی کامیابی کے بارے میں بھی بتایا گیا، این سی ممبران نے شرکاءکے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ اجلاس کے دوران فٹبال برادری نے نارملائزیشن کمیٹی کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ طویل عرصہ سے چلے آنے والے پاکستان فٹبال کے مسائل حل ہوں گے، صاف اور شفاف الیکشن کے بعد پاکستان فٹبال کی کمان آئین کے مطابق منتخب پی ایف ایف کانگریس کے حوالے کر دی جائے گی۔