پشاور سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازم کی جعلی اکاﺅنٹ پر کروڑوں کی ہیرا پھیری!

 

سلک بینک خیبر بازار میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازم کی جعلی اکاﺅنٹ پر کروڑوں کی ہیرا پھیری

بے گناہ غریب ملازم سو دن جیل میں گزار کر آیا سلک بینک اپنی غلطی پر خاموش ،

ملازم کو کمپنسیشن بھی نہیں دی ،

سلک بینک کے ہیڈ کوارٹرز نے تمام کاغذات دیکھنے کے بعد اس پر بات کرنے سے معذرت کرلی ،

چار کروڑروپے سے زائد کی حکومتی ادارے کی رقم پر خاموشی چھائی ہوئی ،

دو بینکوں نے غریب ملازم کو جیل کی ہوا کھلادی

مسرت اللہ جان

سلک بینک خیبر بازار پشاور کی انتظامیہ کی غفلت کے باعث سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے ملازم کو مفت میں ایک سو دن جیل میں گزارنے پڑے جبکہ چار کروڑ روپے سے زائد کی رقم سامبا بینک کے ریلیشن مینجر لے اڑے ہیں جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں

اور اس معاملے پر ایلیمنٹری ایجوکیشن فاﺅنڈیشن سمیت بینک انتظامیہ نے بھی خاموشی اختیار کئے رکھی ہیں اور سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے غریب ملازم کو کمپنسیشن بھی نہیں دی

.- سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے ملازم نے اپنی گرفتاری اور بدنامی پر سلک بینک کی انتظامیہ کو لیگل نوٹس بھی بھیج دیا ہے تاہم اس معاملے میں بھی سلک بینک کی انتظامیہ ٹھس سے مس نہیں ہوئی سال 2014 میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے ملازم فہیم کے نام جعلی اکاﺅنٹ سلک بینک خیبر بازار میں کھولا گیا

جس کیلئے بک ٹریڈرز کا نام استعمال کیا گیا اور یہ اکاونٹ سامبا بینک کے ریلیشن شپ مینجر شیراز نے کھول دیا تھا جنہوں نے جعلی دستخطوں کے ذریعے اکاﺅنٹ نمبر12003160378 کھولا جس کیلئے فہیم کے جعلی تعلیمی کاغذات سمیت جعلی دستخط بھی استعمال کئے گئے اور کم و بیش 45830377 کی رقم جو ایلیمنٹری ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کی رقم تھی سامبا بینک سے نکال کر سلک بینک میں سرمایہ کاری کی غرض سے لگا دی گئی

بعد ازاں اسی اکاﺅنٹ کے ذریعے حکومت ڈیپارٹمنٹ کی بڑی رقم خرد بردکردی گئی اور اس واقعے میں ملوث شخص بیرون ملک فرار ہوگئے. اس اطلاع پر ایلیمنٹری ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کے ایم ڈی نے درخواست دی تھی ایف آئی ار کے اندراج کیلئے اور اس معاملے میں ایف آئی آر 39/2014 درج ہوئی جس پر تحقیقات میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازم کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا

بعد ازاں احتساب کمیشن خیبر پختونخواہ نے کم و بیش تین ماہ سے عرصہ قید میں گزارا تاہم تحقیقات میں پتہ چلا کہ متعلقہ ملازم بے قصور ہے اور جعلی اکاﺅنٹ کے اس معاملے میں دوسرے بینک کے ملازم ملوث ہیں جنہوں نے چار کروڑ اٹھاون لاکھ تیس ہزار تین سو ستتر روپے کی رقم فراڈ سے نکال دی.جس کے بعد سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازم کو بے گناہ ہونے پر رہائی مل گئی

. سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے ملازم نے اپنی جعلی اکاﺅنٹ بنانے سمیت اپنی بے عزتی پر سلک بینک کو لیگل نوٹس بھی بھیج دیا تاہم کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا.

ا س بار ے میں سلک بینک کے ہیڈ کوارٹر سے رابطہ بھی کیا گیا تاہم انہوں نے تمام کاغذات موصول ہونے کے بعد ا س بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا.کہ کس طرح ایک غریب ملازم کے جعلی دستخطوں سے اکاﺅنٹ کھولا گیا اور کس طرح کروڑوں روپے نکال لئے گئے. واضح رہے کہ تاحال اس کیس میں کروڑوں روپے غائب ہونے کے بعد بھی خاموشی چھائی ہوئی ہے.

 

 

error: Content is protected !!