سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے ماضی میں وقار یونس کو کوچ بنائے جانے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام کے دوران میزبان نے عاقب جاوید سے سوال کیا کہ ‘جب وقار یونس ہیڈ کوچ تھے تو آپ اسسٹنٹ کوچ تھے، آپ ایسے اسسٹنٹ کوچ تھے جنہوں نے وقار کو کہا جائو پہلے کام سیکھ کر آئو، تو یہ کیا ماجرا تھا؟ ‘انہوں نے کہا ‘ایک بندہ دس سال محنت کرکے ٹیم میں آیا ہے، دوسرا ایسے ہی گلی سے آجائے کہ میں بھی کھیلوں گا، تربیت حاصل کیے بغیر کوچنگ نہیں کی جاسکتی’۔سابق کرکٹر نے کہا کہ ہمارے ہاں تربیت یافتہ کوچز رکھنے کی روایت کم ہے، یہی وجہ ہے کہ وقار یونس بحیثیت کوچ ڈانواں ڈول ہی رہے۔ عاقب جاوید نے اپنی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے کوچنگ کی باقاعدہ تربیت حاصل کی ہے کیوں کہ یہ خیال ہی غلط ہے کہ اچھا کھلاڑی اچھا کوچ بھی ہو سکتا ہے ۔