پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے کہا ہے کہ پاکستان کی پچز پر فضول بحث نہیں ہونی چاہیے، پنڈی اور ملتان ٹیسٹ میں نتیجہ سامنے آیا، پاکستان کی پچز پر بات کر کے منفی باتیں سامنے لائی جارہی ہیں۔کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجا نے کہا کہ سعود شکیل ہمیں اچھا بیٹسمین ملا ہے، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں 6 کھلاڑیوں کا ڈیبیو بری بات نہیں ہے، آپ کھلاڑیوں کو گھر میں ہی ڈیبیو کا موقع دے سکتے ہیں۔رمیز راجا نے کہا کہ ملتان میں سعود شکیل کوآئوٹ نہیں دیا جاتا تو نتیجہ بدل سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کی آخر کی 5 وکٹیں جلدی گر جاتی ہیں، اگر آخری بیٹسمین دس دس رنز بھی بنائیں تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ انگلش ٹیم نے لیام لیونگسٹن کو شامل کیا تو اندازہ ہوگیا کہ کچھ تبدیل ہونے جارہا ہے
ٹیسٹ کرکٹ جدید دور کی طرف جارہی ہے اسے اولڈ ٹائمر کا فارمیٹ نہیں بلکہ نوجوانوں کی کرکٹ ہونی چاہیے۔رمیز راجا نے کہا کہ جدید طرز کی ٹیسٹ کرکٹ سے فینز فالوئنگ بڑھ جائے گی، ہم اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی کھیپ تیار کررہے ہیں۔پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ 2 ٹیسٹ ہارنے کے بعد ٹیم کے ڈریسنگ روم کا ماحول بگڑ جاتا ہے اور شکست کے بعد کھلاڑیوں کی سوچ منفی ہو جاتی ہے لیکن اچھی بات ہے ڈریسنگ روم میں ایسا کچھ نہیں ہے۔پاکستانی کرکٹرز کے انجری مسائل پر بات کرتے ہوئے رمیز راجا نے کہا کہ انجریز دوسری ٹیموں کے کھلاڑیوں کو بھی ہورہی ہیں، ہم ٹی ٹوئنٹی یا ون ڈے سے ٹیسٹ کرکٹ میں آرہے ہیں جس کی وجہ سے انجریز ہورہی ہیں۔رمیز راجا نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی فٹنس پاس ہونے کے بعد چھوٹے فارمیٹ میں آنا آسان ہوتا ہے، فاسٹ بولرز کو کہا ہے کہ پہلے 5 دن کی کرکٹ کی فٹنس دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لاہور اور ایبٹ آباد میں ری ہیب سینٹر بنانے جارہے ہیں جو دنیا کے بہترین سینٹر ہوں گے۔