ڈائریکٹر یٹ جنرل آف سپورٹس خیبرپختونخوا نے 295 ڈیلی ویجز ملازمین جس میں 84 سینئر اور جونیئر کوچز شامل ہے کو ایک ہی جھٹکے میں فارغ کردیا
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ ڈی جی سپورٹس کے پی نے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 295 ڈیلی ویجز سٹاف میں 84 کوچز بھی شامل ہے جن کو 30 جون سے فارغ کردیاہے
چونکہ ان تمام سٹاف کے پی سی ون جو کہ ایک سال پر محیط تھا کی مدت ملازمت 30 جون کو ختم ہوگئی تھی اسی لئے تمام ڈیلی ویجز سٹاف جس میں گراؤنڈ سٹاف،مالی،کلاس فور شامل ہیں کے لئے صوبائی حکومت نے 3 سو ملین کی گرانٹ رکھی تھی جو کہ ختم ہوگئی۔
صوبہ پہلے سے ہی تباہی کے دہانے پر ہے اس لئے سپورٹس ڈائریکٹر یٹ کے پاس پیسے نہیں ہے اسی لئے تمام ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی سپورٹس خالد محمود کی خصوصی ہدایت کے مطابق پہلے ہی ریوائز پی سی ون بنادیا گیا ہے جس کو پی این ڈی میں آل سٹیٹس کیساتھ ایک سال پر محیط نئے اے ڈی پی میں شامل کیا جائے گا
جس کی ٹوٹل کاسٹ 750 ملین ہے اس سے تمام ملازمین کی بحالی ممکن ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ایسے پراجیکٹ جس میں خصوصی افراد کے گیمز،بین المدارس گیمز سمیت دوسرے سرگرمیاں بھی فنڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے شروع نہیں ہو سکیں،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکاؤنٹ سے اس حوالے سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ 295 ڈیلی ویجز سٹاف میں 84 کوچز بھی شامل ہے جن کو ماہانہ 25 ہزار تنخواہ دی جاتی تھی جو کہ تمام کو فارغ کیا گیا ہے
کیونکہ ان کی ایک سال کی مدت 30 جون 2023 کو پوری ہوئی اسی طرح اب ریوائز پلین کے مطابق ان کے دو بارہ بحالی کے لئے اقدامات کئے جارہیں ہیں،۔یاد رہے کہ اس میں حیات آباد سپورٹس کمپلکس ،پشاور سپورٹس کمپلکس ،عبدلوالی خان سپورٹس کمپلکس چارسدہ،ڈیرہ اسماعیل خان،قاضی محب سپورٹس کمپلکس بنوں،سپوٹس کمپلکس کوہاٹ، جنرل احسان سپورٹس کمپلکس مردان،بام خیل سپورٹس کمپلکس صوابی،اپر دیر سپورٹس کمپلکس سمیت دیگر اضلاع کے سپورٹس ملازمین شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی سپورٹس کے ہدایات کے مطابق ریوائز پی سی ون تیار کیا جا چکا ہے
جس کی تحت تمام کوچز سمیت تمام ملازمین کی ملازمت بحال کی جائے گی۔ لیکن یہاں یہ بات ضروری ہے کہ یہ ریوائز پلین فائنانس ڈیپارٹمنٹ اور فنڈز کی دستیابی پر منحصر ہے فنڈ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایسوسی ایشنز کو تاحال سالانہ فنڈز کی فراہمی بھی معطل کی گئی ہے جس سے صوبے میں کھیلوں کے میدان ویران ہونے کا بھی خدشہ ہے،
اس سلسلے میں جب ڈی جی سپورٹس خالد محمود سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ میگا پراجیکٹس ارباب نیاز کرکٹ گرونڈ،حیات آباد سپورٹس کمپلکس ،پشاور سپورٹس کمپلکس اور کھیلوں کے 116 پراجیکٹس پر فنڈز کی عدم دستییابی کی وجہ سے تعمیراتی کام تعطل کا شکار ہے
جس پے حکومتی سطع پر تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ نہ صرف کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی تکمیل یقینی بنائی جائے بلکہ کھیلوں سرگرمیاں کو شروع کیا جا سکے۔خالد محمود نے کہا کہ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پر تعمیراتی کام85 فیصد مکمل کیا چا چکا ہے
جبکہ باقی فنڈ کی فراہم سے مشروط ہے جبکہ حیات آباد کرکٹ سٹیڈیم میں بھی 75 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے اور باقی ماندہ کام کو مکمل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کا کہنا تھا
کہ خصوصی افراد کے لئے گیمز جس میں چار سو کھلاڑی شرکت کریں گے،ہیرو ایورڈز اور انٹر مدارس گیمز جس میں آٹھ ریجن کے پچاس پچاس کھلاڑی دو مختلف مقابلوں میں شرکت کریں گے کا انعقاد جلد کیا جائے گا۔