تحریر ۰۰۰۰عبدالرحمان رضا
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کا میچ کسی بھی میدان پر دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتا ہے،ٹکٹ گھنٹوں میں فروخت ہوتے جبکہ ٹی وی سکرین پر بھی نظریں جمی رہتی ہیں،ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں بھی دونوں ٹیموں کا دوسری بار ٹاکرا ہورہا ہے،ایک ہی گروپ ”اے“ میں شامل روایتی حریفوں کا پہلا ٹاکرا دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوا تھا، بھارت نے 5وکٹ سے فتح پائی مگر پاکستان نے بھی آخری اوور تک ڈٹ کر مقابلہ کیا، بلو شرٹس نے ہانگ کانگ کو 40رنز سے زیر کیا تو گرین شرٹس نے اس ٹیم کو 155رنز کے ریکارڈ مارجن سے ہرایا، ہانگ کانگ ٹیم کو ایشیا کپ میں کم ترین ٹوٹل 38پر ڈھیر کرکے پاکستانی بولرز نے دھاک بٹھائی،گرین شرٹس روایتی حریف کا بدلہ چکاتے ہوئے سپر فور مرحلے کا فاتحانہ آغاز کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے، پاکستان کیلیے تشویش کی بات ہے کہ کپتان بابر اعظم کا بیٹ نہیں چل سکا جس کی وجہ سے ابتدائی اوورز میں رن ریٹ بھی متاثر ہوا،محمد رضوان ذمہ داری سے کھیل رہے ہیں مگر ان کو پاور پلے میں تھوڑی جارحیت دکھانا ہوگی
فخرزمان بھارت کیخلاف بڑا اسکور نہ کرپائے مگر ہانگ کانگ کیخلاف ففٹی سے اعتماد بہتر کرلیا،ہانگ کانگ کیخلاف خوشدل شاہ کی پاور ہٹنگ نے دل جیتے، افتخار احمد،شاداب خان،آصف علی اور محمد نواز کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہونا ہوگا،پاکستان کی بولنگ اچھی فارم میں ہے مگر ہانگ کانگ کیخلاف میچ میں انجرڈ ہونے والے شاہنواز دھانی دستیاب نہیں، ان کا خلا پر کرنے کیلیے دی ہنڈرڈ لیگ میں پرفارم کرنے والے محمد حسنین بہتر انتخاب ہوسکتے ہیں، آﺅٹ آف فارم حسن علی کو آزمانا خطرناک ہوسکتا ہے، نسیم شاہ بھرپور ردھم میں ہیں، حارث رئوف کو رنز کا بہاﺅ روکنا ہوگا
شاداب خان اور محمد نواز یواے ای کی کنڈیشنز میں ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں، دوسری جانب بھارتی کپتان روہت شرما اور لوکیش راہول بھی اچھے آغاز نہیں فراہم کرپارہے، ریشابھ پانٹ کو آزمانے کا فیصلہ ممکن ہے، ویراٹ کوہلی کی فارم میں واپسی ہوتی نظر آرہی ہے،سومیا سرکار یادو چھکے چھڑانے کے اہل ہیں،ہردیک پانڈیا بیٹ اور بال سے دونوں سے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، انجرڈ آل را?نڈر رویندرا جڈیجا کا خلاکرنا ہوگا،اکسر پٹیل مضبوط امیدوار ہیں، پیس بیٹری میں مہنگے ثابت ہونے والے آویش خان کو فلو ہوگیا، متبادل کا فیصلہ کرنا پڑسکتا ہے، بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ کی خدمات بھی میسر ہیں، یوزویندرا چاہل کا اسپیل اہم ہوگا، دبئی کی اسپورٹنگ پچ پر بولرز اور بیٹرز دونوں کیلیے یکساں مواقع ہوں گے۔