پاکستان فٹبال ٹیم نومبر میں نیپال کا دورہ کرے گی،۔دوستانہ میچز کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان جلد کردیا جائے گا،پاکستان ٹیم ورلڈکپ کوالیفائرز 2019کے بعد پہلی بار کوئی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔ پی ایف ایف کے زیر اہتمام تربیتی کیمپ میں ملک کے مختلف شہروں سے 90 کھلاڑیوں کو طلب کیا گیا۔ کارکردگی اور فٹنس کی بنیاد پر ان میں سے 36 کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ منتخب فٹبالرز کی ٹریننگ کا سلسلہ 6ہفتے تک لاہور میں جاری رہا،اس دوران جسمانی استعداد اور مہارت میں بہتری لانے کیلئے مخلتف مشقیں ہوئیں، پریکٹس میچز میں پلیئرز اور کوچز کو صلاحیتیں جانچنے کے مواقع میسر آئے، کھلاڑیوں کی خوراک کا بھی خصوصی خیال رکھا گیا،گزشتہ روز کھلاڑیوں کو ریلیز کردیا گیا تھا
تربیتی کیمپ کے دوسرے مرحلے کیلیے انھیں 3نومبر کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے ۔ ہیڈ کوچ شہزاد انور کا کہنا ہے کہ کھلاڑی پہلے روز سے ہی ٹریننگ میں بھرپوردلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو انٹرنیشنل تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کوشاں رہے ہیں،پریکٹس میچز میں سامنے آنے والی خامیاں دور کرنے کیلئے کام کیا گیا ہے،کیمپ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہر فٹبالر کا ڈیٹا بھی مرتب کیا گیا ہے،کھلاڑیوں نے برازیلی فزیکل ٹرینر روڈریگو ایسٹیوز اور گول کیپنگ کوچ مارسیلو کوسٹا کے تجربہ سے بھی بھی بھرپور فائدہ اٹھایا، فیفا کی نامزد نارملائزیشن کمیٹی ہر ممکن سہولیات فراہم کررہی ہے،سب بڑی بیتابی سے انٹرنیشنل میچز کے منتظر ہیں،کیمپ سے فراغت کے 2ہفتوں کیلئے بھی ہر کھلاڑی کو اس کی ضرورت کے مطابق ٹریننگ اور ڈائٹ پلان دیا گیا ہے تاکہ واپسی پر ان کی فٹنس کا معیار ایسا ہو کہ ممکنہ چیلنجز کی تیاری میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔