پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا کراچی میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا ہے، پاکستان کی جانب سے جیت کیلئے دیئے جانے والے 138 رنز کے ہدف میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پانچویں اور آخری روز میچ ختم ہونے تک ایک وکٹ کے نقصان پر 61 رنز بنائے، قبل ازیں پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 311 رنز آٹھ کھلاڑی آئوٹ پر ڈکلیئر کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 138 رنز کا ہدف دیا، پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں امام الحق نمایاں بیٹر رہے جنہوں نے 96 رنز کی اننگز کھیلی بدقسمتی سے وہ چار رنز کے فرق سے اپنی سنچری مکمل کرنے میں ناکام رہے، چار سال بعد ٹیم میں واپس آنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے 53 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، سعود شکیل 55 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے محمد وسیم نے 43 رنز بنائے، نیوزی لینڈ کی جانب سے اش سودھی نے چھ پاکستانی بیٹرز کو پویلین کی راہ دکھائی
اش سودھی کیریئر میں پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ کی کسی اننگز میں پانچ یا اس سے زائد وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں، مائیکل بریسویل نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، نیوزی لینڈ نے پاکستان کی جانب سے دیئے گئے 138 رنز کے ہدف کا تعاقب جارحانہ انداز سے کرنے کی کوشش کی اور اس کوشش میں ان کی پہلی وکٹ صرف 4 کے مجموعی سکور پر گر گئی تاہم اس کے بعد وکٹ پر موجود ڈیون کانوے اور ٹام لیتھم نے سکور تیز رفتاری سے بنائے مگر وہ میچ ختم ہونے تک 61 رنز بنا پائے، ڈیون کانوے اٹھارہ اور ٹام لیتھم 35 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے، نیوزی لینڈ کی گرنے والی واحد وکٹ ابرار کے حصے میں آئی جنہوں نے میچ میں مجموعی طور پر چھ وکٹیں حاصل کیں، نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔