پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کے اعلان کے بعد چیف سلیکٹر محمد وسیم سمیت ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔شعیب اختر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ‘ایوریج لوگوں کو ایوریج بندے ہی پسند آتے ہیں، ایوریج لوگوں سے غیر معمولی فیصلوں کی توقع نہیں کی جا سکتی’۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا ‘ماشا اللہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کیا ٹیم سلیکٹ کی ہے، پاکستان کا مسئلہ مڈل آرڈر تھا لیکن انہوں نے کہا ہم تسلسل کے ساتھ ایسا فیصلہ کریں گے کہ جو آپ کو پسند آئے یعنی ہم اتنا برا فیصلہ کریں گے کہ مڈل آرڈر کو تبدیل ہی نہیں کریں گے’۔راولپنڈی ایکسپریس نے کہا ‘میں کہہ کہہ تھک چکا ہوں کہ فخر کو کچھ عرصہ اوپننگ کرا، آسٹریلوی پچز پر بال اوپر آتی ہے،
فخر کو سوٹ کریں گی یہ کنڈیشنز لیکن نہیں بابر نے اوپننگ سے نہیں ہٹنا’۔چیف سلیکٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شعیب اختر نے کہا ‘جب وہ ہی ایوریج ہوگا تو فیصلے بھی ایسے ہی ہوں گے، مجھے ویسے بھی اس سے کسی قسم کی امید نہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ثقلین آخری دفعہ 2002 میں کرکٹ کھیلا تھا پتہ نہیں اسے ٹی ٹوئنٹی کا آئیڈیا ہے یا نہیں، وہ میرا دوست ہے اسے یہ باتیں اچھی نہیں لگیں گی لیکن ثقلین یہ آپ کے بس کی بات نہیں’۔بیٹنگ کوچ محمد یوسف سے متعلق بھی سابق فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ ‘اس جیسا بندہ ہو اور ٹیم کی بیٹنگ پرفارم نہ کرے،
یہ میری سمجھ سے باہر ہے، اس کے بعد آپ سب کا اور میرا پسندیدہ افتخار جو کہ مصباح پارٹ ٹو ہے، میں ذاتی نہیں ہو رہا لیکن یہ آپ سب کے دل کی آواز ہی ہے’۔
شعیب نے کہا کہ ‘بھائی میرے اگر اس ٹیم کو ورلڈ کپ کے لیے لے جانا ہے تو آسٹریلیا آپ کے لیے سہرے لیے نہیں کھڑا ہوگا، دبئی میں ذرا سی بال سوئنگ ہوئی تو کسی کے پلے نہیں پڑی، آسٹریلیا میں کیا ہوگا؟ ‘
انہوں نے کہا ‘مجھے ڈر ہے کہ کہیں اس بیٹنگ لائن اپ کے ساتھ پاکستان پہلے رانڈ سے ہی باہر نہ ہو جائے’۔