پاکستان کھیلوں کے حوالے سے پرامن ملک، کھلاڑی امن کے سفیر اور قوم کا سرمایہ ہیں۔ وفاقی وزیر احسان الرحمن مزاری

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمن مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان کھیلوں کے حوالے سے پرامن ملک ہے اور کھلاڑی امن کے سفیر، قوم کا سرمایہ اور ملک کا اثاثہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اور اس ٹیلنٹ کو بروئے کار لانے کے لئے اقدامات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔ وفاقی وزیر احسان الرحمن مزاری نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی مقابلوں کی تیاری کے سلسلہ میں مختلف کھیلوں کے قومی کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپ جاری ہیں جن میں والی بال، تائیکوانڈو، جوڈو، اتھلیٹکس اور ٹین پن بائولنگ شامل ہیں۔ ان تربیتی کیمپس میں کھلاڑی بھر پور محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ کھلاڑی بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ملک کا نام روشن کریں۔

کھلاڑیوں کی کارکردگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برمنگھم میں کھیلی گئی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے آٹھ میڈلز جیت کر دنیا کو ثابت کردیا کہ پاکستان میں کھیلوں کے ٹیلنٹ کی کمی نہیں بلکہ کھلاڑیوں کی تربیت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور کھلاڑیوں کے لئے غیر ملکی کوچ کی خدمات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ برس پاکستان میں کھیلی جانے والی سائوتھ ایشین گیمز کی تیاری کے سلسلہ میں کھیلوں کے تربیتی کیمپوں کا انعقاد کیا جائےاور عیر ملکی کوچز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی تاکہ پاکستانی کھلاڑی اپنے ہوم گرائونڈوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک و قوم کے لئے زیادہ سے زیادہ میڈلز حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ برمنگھم میں کھیلی گئی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے کامن ویلتھ گیمز میں آٹھ تمغے حاصل کئے۔ جیولین تھرو میں ارشد ندیم اور ویٹ لیفٹنگ میں نوح دستگیر بٹ نے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ ریسلنگ میں انعام بٹ، شریف طاہر اور زمان انور نے چاندی جبکہ علی اسد اور عنایت اللہ نے کانسی اور اسی طرح جوڈو میں شاہ حسین شاہ نے بھی کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

ارشد ندیم کی کارکردگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جیولین تھرو کے ہمارے ہیرو ارشد ندیم کو سائوتھ افریقہ میں تربیت کے لئے بھیجا گیا تھا جس نے کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک سالیڈیٹری گیمز میں طلائی تمغے جیت کر کے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں کے مکمل وقار کی بحالی کے لیے حکومت، سپورٹس تنظیموں اور صحافی تنظیموں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

error: Content is protected !!