جنوبی کوریا کے ہی ڈون جنگ ایشین سپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن اے آئی پی ایس ایشیا کے صدر اور پاکستان کے امجد عزیز ملک سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔ دونوں عہدے داروں کا انتخاب بلامقابلہ ہوا۔امجد عزیز ملک تیسری بار مسلسل منتخب ہونے والے پہلے ایشیائی صحافی ہیں۔ انتخابات اٹلی کے شہر روم میں منعقد ہوئے۔ ایشیا کے تیس ممالک نے انتخابات میں حصہ لیا۔ صدر کے لئے جنوبی کوریا کے ہی ڈون جنگ اور ملائشیا کے احمد خواری عیسیٰ کے درمیان مقابلہ تھا تاہم ملائشیا کے امیدوار جنوبی کوریا کے عہدے دار کے مقابلے میں دستبردار ہو گئے جس کے بعد ۃی دوں جنگ بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔ سعودی عرب کے عادل ال ظہرانیسینئر نائب صدر کے عہدے پر بلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ دو عہدے داروں کی جانب سے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لئے جانے کے بعد پانچ نائب صدور کا انتخاب بھی بلامقابلہ ہوا۔منتخب ہونے والوں میں قطر کے مبارک البونین، کویت کے خلیل حیدر، ملائشیا کے احمد خواری عیسیٰ، بھارت کے صبا نائیکن اور ایران کے میزام زمان آبادی شامل ہیں۔ سیکرٹڑی جنرل کے عہدے پر پاکستان کے امجد عزیز ملک کے مقابلے میں کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے یوں وہ تیسری مرتبہ اے آئی پی ایس ایشیا کے سیکرٹری منتخب ہو گئے۔
وہ پہلے پاکستانی اور ایشیائی صحافی ہیں جنہیں تیسری بار مسلسل اس عہدے پر منتخب کیا گیا ہے۔خزانچی کے عہدے پر منگولیا کا ساتو کی جانب سے اپنے کا غذات نامزدگی واپس لئے جانے کے بعد نیپال کے نرنجن راجبانسی خزانچی منتخب ہوگئے۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے آٹھ نشستوں پر پندرہ ممالک کے امیدواروں نے کا غذات جمع کروائے تھے تاہم سات ممالک کی جانب سے کاغذات واپس لئے جانے کے بعد جو عہدے دار منتخب قرار دئیے گئے ان میں جاپان کے ہیروکی شودا، بنگلہ دیش کے سنات ببلا، فلسطین کے صفوان ابو شناب، اومان کے احمد سیف الکابی،مکاؤ کے نم سیونگ فونگ، چائنیز تائی پی کی ہیلن چی، یمن کے عبدالسلام حمود علی سعود اورور قازقستان کے الیاس عمروف شامل ہیں۔نومنتخب صدر ہی ڈون جنگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایشیا میں سپورٹس جرنلزم کی ترقی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔انہوں نے ایشیائی ممالک کی قومی سپورٹس جرنلسٹ تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ سالانہ تقریبات کا باقاعدگی سے انعقاد ممکن بنائیں اور نوجوان سپورٹس جرنلسٹس کی تربیت پر توجہ دیں۔ ہی ڈون جنگ نے معایری سپورٹس جرنلزم اور تنقید برائے اصلاح کی ضرورت پر زور دیا تاکہ صحافی کھیلوں کی ترقی اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لئے قابل زکر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔