دو انڈونیشیائی سائیکل سواروں، اسید کسوما آتماجا اور یونس نے امن، رواداری اور مہربانی کا پیغام پھیلانے کے لیے اگست 2022 میں انڈونیشیا سے سائیکلوں پر مکہ مکرمہ کے لیے اپنا طویل انتظار کا روحانی سفر شروع کیا۔ پانچ ممالک میں بائیسکل کے ساتھ سفر کرنے کے بعد؛ ملائیشیا، تھائی لینڈ، میانمار، سنگاپور اور بنگلہ دیش سے پاکستان کے لیے فلائٹ لی۔ پاکستان میں، وہ اپنی اگلی منزل، جو کہ عمان ہے، کا ویزا حاصل کرنے کے لیے انڈونیشیا کے سفارت خانے کے احاطے میں مقیم ہیں۔ وہ عمان اور متحدہ عرب امارات کے راستے مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ٹوگیو نے ان دونوں انڈونیشین سائیکل سواروں کا خیرمقدم کیا اور مکہ مکرمہ کے اپنے منفرد مہم جوئی کے سفر پر جانے کے دوران ان کے محفوظ سفر کی خواہش کی۔آنے والے سائیکلسٹ اپنی سائیکلوں پر اسلام آباد کی سیر کر رہے ہیں جبکہ انڈونیشیا اور پاکستان اور دیگر دورہ شدہ ممالک کے جھنڈے آویزاں کر رہے ہیں تاکہ تمام برادر ممالک اور دوسرے دورہ کرنے والے ممالک کے درمیان محبت اور بھائی چارے کا اظہار کیا جا سکے۔ پاکستانی عوام کی جانب سے ان کا بہت گرمجوشی سے استقبال کیا گیا اور ان کی ہمت پر خوب داد وصول کی گئی۔
اسید کسوما آتمینہ نے کہا، “یہ سائیکل پر میرا پہلا بین الاقوامی دورہ ہے، اس سفر کو شروع کرنے کا محرک اس دنیا کی سب سے بڑی طاقت، جو اللہ اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، کے لیے خالص محبت اور عقیدت تھی”۔
اسید اور یونس کو اپنے مشکل سفر کے دوران بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا جیسا کہ ویزا کے مسائل، موسم کی خراب صورتحال، زبان کی رکاوٹیں اور سیکورٹی خدشات۔ کبھی سڑک کے کنارے ڈیرے ڈالتے، مسجدوں کے اندر سوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ چیلنجز انہیں اپنے مقاصد کے حصول میں مزید مضبوط اور ثابت قدم بنا رہے ہیں۔
یونس نے بتایا کہ وہ کالج کے زمانے سے ہی اس مہم کے لیے ترس رہے تھے۔ اسے یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اس کا سب سے بڑا خواب حقیقت میں بدل رہا ہے اور وہ اپنے سفر کے آدھے سے زیادہ راستے پر ہے۔
سائیکل سوار بھی بہت مقبول ہیں اور انہیں TikTok پر دنیا بھر سے لاکھوں لوگ پسند کرتے ہیں۔ مختصر ویڈیوز کے ذریعے اپنے سفر کا اشتراک کرکے، وہ نوجوانوں کو زندگی میں عظیم چیزیں حاصل کرنے اور کسی بھی چیلنج یا مشکلات کے باوجود اپنے پیچھے میراث چھوڑنے کی ترغیب دینے کی امید کرتے ہیں۔