ورلڈکپ ; اگر فخر زمان 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کرسکتے ہیں ; کپتان بابر اعظم

 

 

بھارتی شہر کولکتہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے، اس کے پیچھے جائیں گے، اگر فخر 20 یا 30 اوور کھیل گیا تو ہم اس کو حاصل کرسکتے ہیں۔

بابر اعظم نے کہا کہ کسی ایک شعبے میں نہیں بطور ٹیم ہم اچھا نہیں کھیل پائے، کرکٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے، ہم اچھے نوٹ پر ختم کرنے کی کوشش کریں گے، افغانستان اور جنوبی افریقہ والا میچ جیتنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ امید تو ہر موقع پر مثبت رکھنی چاہیے، کوشش کریں گے کہ غلطیوں سے سیکھیں، اس لیول پر غلطی کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے، میری کارکردگی ایسی نہیں کہ لوگ کہیں کہ مجھ پر پریشر ہے، پچھلے 3 سال سے میں ہی پرفارم کر رہا تھا اور کپتانی بھی کر رہا تھا۔

 

بابر اعظم نے کہا کہ کسی نے مشورہ دینا ہے تو نمبر سب کے پاس ہے، ٹی وی پر بیٹھ کر بات کرنا آسان ہے، مجھے نہیں لگتا کہ مجھ پر کوئی پریشر ہے، ٹیم کا فیصلہ کوچز اور کپتان کا ہوتا ہے، بہترین کمبی نیشن کے ساتھ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی میرا فوکس اگلے میچ پر ہے، کپتانی کے مستقبل کا بعد میں دیکھیں گے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہم فائنل تک آئے تھے، ہم فنش اچھا نہیں کر پا رہے، ہم ون ڈے میں نمبر ون بھی رہے ہیں، ہمیں بھارت میں کافی پیار اور سپورٹ ملی۔

انہوں نے کہا کہ میرا ہدف تھا کہ بطور بیٹر اچھا فنش کروں، چاہتا تھا کہ ٹیم کو جتوانے کی کوشش کروں، صورتحال کے مطابق بیٹنگ کرتا ہوں، اس کے حساب سے پلان کرتے ہیں، کبھی کبھار کنڈیشنز فیور نہیں کرتیں کہ کھل کر کھیلیں، یہاں ہر وینیو پر مختلف کنڈیشنز ہیں۔

بابر اعظم نے مزید کہا کہ ہم پہلی بار بھارت آئے ہیں، ہمیں کنڈیشنز کا اندازہ نہیں تھا، میں مانتا ہوں کہ توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکا۔

واضح رہے کہ پاکستان کا گزشتہ میچ میں فتح کے باوجود کم رن ریٹ کے سبب سیمی فائنل تک پہنچنا بظاہر ناممکن ہو گیا ہے، کل ہونے والے میچ میں اگر پاکستان 300 رنز بناتا ہے تو انگلینڈ کی محض 13 رنز پر ساری ٹیم کو آوٹ کر دے۔

اگر پاکستان 350 بناتا ہے تو انگلینڈ کو 62، اگر 400 بناتا ہے تو انگلینڈ کو 112 رنز اور اگر ہدف 450 رنز دیتا ہے تو انگلینڈ کو 161 رنز پر آوٹ کر دے تبھی اس کی منزل آسان ہو سکتی ہے۔

 

 

error: Content is protected !!