وزیراعظم کے ٹیلنٹ ہنٹ فٹ بال پروگرام برائے خواتین میں اقربا پروری کے الزامات سامنے آگئے

 

وزیراعظم کے ٹیلنٹ ہنٹ فٹ بال پروگرام برائے خواتین میں اقربا پروری کے الزامات سامنے آگئے

مسرت اللہ جان

 

چارسدہ..کھیلوں میں نئے ٹیلنٹ کو فروغ دینے اور نوجوان خواتین کے لیے مواقع پیدا کرنے کی کوشش میں کوشاں ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے پرائم منسٹر آف پاکستان ٹیلنٹ ہنٹ اسپورٹس پروگرام کا آغاز کچھ عرصہ قبل کیا تھا لیکن یہ پروگرام اب تنازعات کا شکار ہوتا جارہا ہے کیونکہ فٹ بال کی خواہشمند خواتین کھلاڑیوں کی جانب سے اقربا ء پروری اور غیر منصفانہ انتخاب کے طریقوں کے سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں.

خیبر پختونخواہ کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کھلاڑی فٹ بال ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں میرٹ کی بنیاد پر انتخاب نہ ہونے پر اپنی مایوسی کا اظہار کررہی ہیں وہ گذشتہ روز چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں آئی تھی چارسدہ سے تعلق رکھنے والی چار خواتین کھلاڑیوں کے مطابق فٹ بال ٹیلنٹ ہنٹ فیمیل پروگرام کے منتظمین نے دعویٰ کیا کہ ٹرائلز غیر جانبدارانہ اور میرٹ پر مبنی تھے، لیکن حقیقت میں انہوں نے پشاور سے تعلق رکھنے والی خواتین کھلاڑیوں کی طرفداری کا مشاہدہ کیا اور چارسدہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا.ان کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ منتظمین نے انہیں زبانی طور پر انتخاب کی یقین دہانی کرائی تھی کہ انہیں کیمپ میں بلایا جائیگااور وہ کیمپ کے انتظار میں بیٹھی تھی لیکن پھر انہیں موقع نہیں دیا گیا اور آج انہیں پتہ چلا کہ یہاں پر تو میچز بھی ہورہے ہیں جس کے باعث ان جیسی بہت ساری چارسدہ کی باصلاحیت خواتین کھلاڑی مایوس ہورہی ہیں.

Kikxnow سے بات کرتے ہوئے آنسوؤں سے لبریز خواتین کھلاڑیوں نیپختون معاشرے میں خواتین کھلاڑیوں کو درپیش ثقافتی چیلنجوں پر روشنی ڈالی، ان کے مطابق ان کے شوق کے باعث ان کے خاندان ان کے کھیلوں کے عزائم کی حمایت کرتے ہیں اوروہ اپنے بھائیوں کے ہمراہ ٹرائلز کیلئے آئی تھی جب انہیں یقین دلایا گیا تھا کہ انکا انتخاب ہو چکا ہے لیکن اب ان کا انتخاب نہیں کیا گیا ایسے میں ان کے والدین انہیں کھیلوں کے میدان کی طرف مستقبل میں کیسے چھوڑیں گے انہوں نے کھلاڑیوں کے انتخابی عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ چارسدہ کی خواتین کھلاڑیوں کیساتھ ناانصافی ہے، کیونکہ ان کے پسندیدہ کھلاڑیوں کا انتخاب مستحق امیدواروں پر کیا جاتا ہے۔

یہ صورتحال اس وقت مزید خراب ہورہی ہیں جب ضلع بنوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کھلاڑیوں نے بنوں کے خواتین کھلاڑیوں کے انتخابی عمل پر تشویش کا اظہار کیاہے اور انہوں نے الزام لگایا کہ مختلف اضلاع سے کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیااور انہیں بنوں کا نمائندہ بنا کر پیش کیا گیا اسی طرح کھلاڑیوں کا انتخابی عمل بھی ایک روز کیا گیا اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی تنازعہ بڑھتا جارہا ہے اور اس بارے میں بنوں سے تعلق رکھنے والے خواتین اور عام لوگ بھی بہت سرگرم ہیں اور وزیراعظم کے فیمیل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کچھ کھلاڑیوں نے وزیراعظم کے خواتین فٹ بال ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی بھی دی ہے۔

 

مزید برآں، ٹیم مینجرز کی تفصیلات میں تضادات کی خبریں آئی ہیں، جس سے پروگرام کی شفافیت اور سالمیت پر سوالات اٹھتے ہیں۔چونکہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا مقصد خواتین فٹبالرز کے لیے امید کی کرن بننا تھا، اقربا پروری اور غیر منصفانہ طرز عمل کے ان الزامات نے اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پروگرام کے آرگنائزر کو اب ان سنگین الزامات سے نمٹنے اور مستقبل میں منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخاب کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جو خواتین ٹیلنٹ کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج بھی ہوگا.

 

 

error: Content is protected !!