آئی سی سی کا فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل منظور ; پی سی بی فنانشل ماڈل کے چار سرفہرست ملکوں میں شامل

پی سی بی فنانشل ماڈل کے چار سرفہرست ملکوں میں شامل ، پچھلے ماڈل سے دوگنا رقم ملے گی

آئی سی سی کے بورڈ اور کمیٹی کے اجلاس ڈربن میں دس سے تیرہ جولائی تک ہونے والی سالانہ کانفرنس کے موقع پر منعقد ہوئے ۔

 

ان اجلاسوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے وفد نے بھی شرکت کی جس میں دیگر امور کے علاوہ مندرجہ ذیل معاملات زیرغور آئے۔

 

آئی سی سی کے ایونٹس میں مرد اور خواتین ٹیموں کے لیے مساوی انعام رقم۔

آئی سی سی کا فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل 27۔2024ء۔

 

آئی سی سی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم ۔

ٹیسٹ کرکٹ میں اوور ریٹ کے قواعد وضوابط میں تبدیلی۔

 

آئی سی سی کے فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل کوگلوبل کرکٹ میں بہت بڑی انوسٹمنٹ کے طور پر دیکھا جارہا ہےاور یہ کھیل کی ترقی اور فروغ کے لیے زبردست مواقع فراہم کرے گی۔

 

اس ماڈل کے تحت آئی سی سی کے رکن ممالک کو ہونے والی تقسیم کے لیے جن بنیادی باتوں کو مدنظر رکھا جائے گا ان میں ٹیموں کی میدان اور میدان سے باہر کی کارکردگی۔ عالمی رینکنگ ۔ آئی سی سی ایونٹس میں کارکردگی اور آئی سی سی ایونٹس میں کمرشل کنٹری بیوشن قابل ذکر ہیں۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے آئینی حق کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں کے دوران آئی سی سی کے اجلاسوں میں مسلسل اس فنانشل ماڈل کے بارے میں اضافی معلومات کا تقاضہ کرتا آیا ہے تاکہ اس ماڈل کے تحت ہونے والی رکن ملکوں کے لیے مختص کی گئی رقم کی تقسیم کے طریقہ کار اور اس کے فارمولے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد مل سکے۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ بات محسوس کی کہ تمام متعلقہ معلومات ۔ ڈیٹا اور فارمولے کی غیرموجودگی کے سبب اس بارے میں اتنا بڑا فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جانا چاہیے۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسی بنا پر یہ تجویز دی کہ اس معاملے کو آئی سی سی کے اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا جائے تاہم رکن ممالک کی اکثریت نے اس معاملے کو مؤخر کرنا مناسب نہیں سمجھا اور اس فنانشل ماڈل کی منظوری کے حق میں ووٹ دے دیا البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اصولی مؤقف کے تحت اپنا اختلاف ریکارڈ کرادیا۔

 

یہاں یہ بات بھی نمایاں ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی ایونٹس اور دو طرفہ سیریز میں کارکردگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اپنے غیرمعمولی فین بیس اور کمرشل ویلیو اور اس ماڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا چار سرفہرست ملکوں میں شمار ہونےکی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو گزشتہ فنانشل سائیکل کے مقابلے میں اس مرتبہ دو گنا زیادہ ریوینیو ملے گا۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ریوینیو میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پاکستان کی کرکٹ کی ترقی میں بہت زیادہ انوسٹمنٹ کرسکے گا جس سے پاکستان کی کرکٹ کو مزید بلندی پر لے جانے میں مدد ملے گی۔یقیناً پاکستان اور پاکستانی شائقین کے لیے یہ ایک اچھی خبر ہے۔

 

پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے آئی سی سی کے اجلاس کے دوران مختلف کرکٹ بورڈ کے حکام سے بھی مفید ملاقاتیں کیں جن میں دو طرفہ روابط اور کرکٹ کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔

 

ہفتہ پندرہ جولائی کو پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشین کرکٹ کونسل کے حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایشیا کپ کے شیڈول ۔ انتظامی معاملات اور مارکیٹنگ امور کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت ہوئی۔ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان اسی ہفتے کردیا جائے گا۔ایشیا کپ کا آغاز پاکستان سے ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ جو اس ایونٹ کا میزبان ہے دنیا بھر کے کرکٹ کے شائقین کو خوش آمدید کہتا ہے کہ وہ پاکستان کی روایتی مہمان نوازی سے ضرور لطف اندوز ہونگے۔

 

 

error: Content is protected !!